جمعیت علمائے عراق کے سربراہ شیخ «خالد الملا» نے رسا نیوز ایجنسی کی عالمی سرویس کے رپورٹر سے گفتگو میں انقلاب اسلامی ایران کے موسس اور رھبر کبیر حضرت امام خمینی (ره) کے شخصیت کے مختلف گوشہ کی تشریح کرتے ہوئے کہا: امام خمینی (ره) وہ الھی شخصیت ہیں جنہوں نے عظیم الھی پروگرام اور پروجیکٹ پیش کئے اور مسلّما آپ کی شخصیت بہت سارے شیخ نشینوں سے اوران لوگوں سے جنہیں عالمی سامراجیت نے علاقہ میں اپنے مقاصد کی تکمیل میں کرسی پر بیٹھایا ہے، مختلف ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: امام خمینی (ره) وہ عظیم انسان ہیں جنہوں نے الھی نظریات کے تحت یعنی دنیا کے مستضعفین کی مدد اور اتحاد اسلامی و مسلمانوں کی یکجہتی کے لئے قیام کیا ، جبکہ امریکا بہار عربی یا دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ جہنم عربی کے ذریعہ ملت اسلامیہ کو شکست دینے میں کوشاں ہے ۔
جمعیت علمائے عراق کے سربراہ نے مستضعفین جہان کی حمایت انقلاب اسلامی ایران کا اصل اور بنیادی مقصد جانا اور کہا: امام خمینی (ره) دور حاضر کی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے اپنی بہترین اور بے مثال رھبریت کے ذریعہ دنیا کے مستضعفین چاہے مسلم چاہے غیر مسلم کی حمایت کی اور در حقیقت انہوں نے انسانیت کے دفاع میں اپنے جد بزگوار حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کے نقش قدم پر قدم رکھا اور ملت اسلامیہ انہیں اپنے باپ کا درجہ دیتی ہے ۔
انہوں نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای رھبریت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے سلسلہ میں مختلف سیمنیار منعقد کر کے انہیں اچھے الفاظ کے ساتھ یاد کیا جانا چاہئے اور ملت اسلامیہ کو آپ سے امید ہے کہ سامراجیت کے ہاتھوں دبائے جانے والے مستضعفین کی مزید مدد اور دسترسی کریں ، انہیں غاصب صھیونیت کے پنجے سے آزاد کرائیں اور عام انسانوں کے مانند انہیں جینے کا حق دلائیں ۔
خالد الملا نے عرب ممالک اور غاصب صھیونیت کی بڑھتی ہوئی دوستی کی سلسلے میں کہا: عرب ممالک اور غاصب صھیونیت کے درمیان ان حالات میں دوستانہ تعلقات قائم کئے جارہے ہیں کہ اسلامی جمھوریہ ایران نے اس چالیس سال کی مدت میں اس غاصب کے سفیر کو تہران سے باہر نکال رکھا ہے اور ان کی سفارت پر فلسطین کے پرچم کو لہرا رکھا ہے ، اسلامی جمھوریہ ایران نے موجودہ زمانے میں رھبر انقلاب اسلامی حضرت اللہ العظمی سید خامنہ ای کی رھبریت میں خود کو مسئلہ فلسطین پر متمرکز کر رکھا ہے تاکہ فلسطین اور وہاں کے مقدسات کو غاصب صھیونیوں کے ہاتھوں سے نجات دے سکے اور ملت اسلامیہ کی میراث فلسطین ، مسلمانوں کے مکمل قبضہ قدرت میں اجائے ۔
جمعیت علمائے عراق کے سربراہ نے شر پسند طاقتوں کی جانب سے ایران پر لگائے جانے والے الزامات کہ ایران علاقہ میں فارسوں کی شہنشایت قائم کرنے کے درپہ ہے کے سلسلہ میں کہا: امریکا اور غاصب صھیونیت کی رھبری میں شرپسندانہ باتیں بے ثمر ہیں ، ایران پر لگے بے بنیاد الزامات پر توجہ کے بجائے امریکا کی حمایت میں یمن ، عراق اور شام میں سعودیہ عربیہ کے اقدامات اور جرائم کی جانب توجہ کرنی چاہئے ۔/۹۸۸/ ن